Islamic Religion

I will provide all the information about Islam...

Recent Posts

Ads Here

جمعرات، 16 نومبر، 2017

عورتوں کا دینی جزبہ



عورت کے بارے میں 



حقیقت یہ ہے اگر عورتوں میں دین کا شوق اور نیک اعمال کا جزبہ پیدا ہو جائےتو اولاد پر اس کا اثر ضروری ہوتا ہے ۔اس کے برخلاف ہمارے زمانہ میں اولاد کو شروع ہی سے ایسےماحول میں رکھا جاتا ہے ۔جس میں ان پر دین کے خلاف اثر پڑے یا کم از کم یہ دین کی طرف سے بے توجہی پیدا ہو جائے۔ جب ایسے ماحول میں ابتدائی زندگی گزرے گی تو اس سے جو نتائج پیدا ہوں گے وہ ظاہر ہیں ۔
                 تسبیحاتِ حضرت فاطمہ
حضرت علی نے اپنے شاگرد سے فرمایا کہ میں تمھیں اپنا اور فاطمہ کا جو کہ حضورﷺ کی سب سے لاڈلی بیٹی تھیں قصہ سناؤں؟ شاگرد نے کہا ضرور سنائیے۔فرمایا کہ وہ اپنے ہاتھ سے چکّی پیستی تھیں جس کی وجہ سے ان کے ہاتھوں پر نشان پڑ گئے تھے ۔ اور خود پانی کی مشک بھر بھر کر لاتی تھیں جس کی وجہ سے سینہ پر مشک کی رسّی کے نشان پڑ گئے تھے۔اور گھر کا جھاڑو غیرہ بھی خود دیتی تھی جس کی وجہ سے کپڑے میلے کچیلے رہتے تھے۔ایک مرتبہ حضورﷺ کے پاس کچھ غلام باندیاں آئیں تو میں نے فاطمہ سے کہا کہ جاؤ تم بھی جا کر حضورؐ سے ایک خدمت گزار مانگ لو تاکہ تمھیں کچھ مدد مل جائے ۔وہ حضورﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئیں وہاں مجمع تھا اور شرم مزاج میں بہت زیادہ تھی ،اس لیے شرم کی وجہ سے سب کے سامنے باپ سے مانگتے ہوئے شرم آئی ۔واپس آگئیں ۔دوسرے دن حضورﷺ خود تشریف لائے۔ارشاد فرمایا کہ فاطمہ کل تم کس کام کے لیے آئی تھی ۔وہ شرم کی وجہ سے چپ ہو گئیں ۔تو میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ ان کی یہ حالت ہے کہ چکی کی وجہ سے ہاتھوں پر گٹے پڑ گئے ہیں ،سینہ پر نشان پڑ گیا ہے، اور تو اور ہر وقت کے کارو بار کی وجہ سے کپڑے میلے رہتے ہیں ۔تو میں نے اس سے کہا تھا کہ آپ کے پاس خادم آئے ہوئے ہیں تو آیک تم بھی مانگ لو اس لیے یہ گئیں تھی۔
بعض روایات میں آیا ہے کہ حضرت فاطمہ نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ میرے پاس اور حضرت علی کے پاس ایک ہی بسترہ ہے اور وہ بھی مینڈھے کی کھال ہے ۔رات کو اس کو ہی بچھا کر سو جاتے ہیں ، صبح کو اسی پر گھاس دانہ ڈال کر آونٹ کو کھلا دیتے ہیں ۔حضورﷺ نے ارشاد فرمایا بیٹی صبر کرو۔حضرت موسیٰؑ اور ان کی بیوی کے پاس دس برس تک ایک ہی بچھونا تھا ۔اور وہ بھی حضرت موسیٰ کا چوغہ تھا ۔رات کو اسی کو بچھا کر سو جاتے تھے۔ تو تقویٰ حاصل کرو ،اللہ سے ڈرو اور اپنے پرو
دگار کا فریضہ ادا کرتی رہ اور اپنے گھر کے کارو بار سر انجام دیتی رہ اور جب سونے کے واسطے لیٹا کرے تو سبحان اللہ تیتیس مرتبہ، الحمداللہ تیتیس مرتبہ،اور اللہ اکبر چونتیس مرتبہ پڑھ لیا کرو۔یہ خادم سے زیادہ اچھی چیز ہے ۔ حضرت فاطمہ میں اللہ اور اس کے رسول سے راضی ہوں۔
                  حضرت عائشہ کا صدقہ
حضرت عائشہ کی خدمت میں دوگونین درہموں کی بھر کر پیش کی گئیں جن میں ایک لاکھ درہم تھے۔حضرت عائشہ طباق منگایا اور ان کو بھربھر کر تقسیم فرمانا شروع کر دیا اور شام تک سب ختم کر دئیے۔ ایک درہم بھی باقی نہ چھوڑا ۔خود روزہ دار تھیں ۔افطار کے وقت باندی سے کہا کہ افطار کے لیے کچھ لے آؤ ۔وہ ایک روٹی اور زیتون کا تیل لے آئیں اور عرض کرنے لگیں ،کیا اچھا ہوتا کہ ایک درہم کا گوشت ہی منگا لیتیں ۔آج ہم روزہ گوشت سے افطار کر لیتے۔ فرمانے لگیں اب طعن دینے سے کیا ہوتا ہے ،اس وقت یاد دلاتی تو منگا لیتی۔              
           حضرت عائشہ کی حالت اللہ کے خوف سے
حضرت عائشہ سے حضورﷺ کو جتنی محبت وہ کسی سے مخفی نہیں ۔حتیٰ کہ جب حضورﷺ سے پوچھا گیا کہ آپ کو سب سے زیادہ کس سی محبت ہے تو آپ نے فرمایا عائشہ سے۔اس کے ساتھ  ہی مسائل سے اتنی واقف تھیں کہ بڑے بڑے صحابہ مسائل کی تحقیق لے لیے آپ کی خدمت میں حاضر ہوتے تھے۔ حضرت جبرائیلؑ ان کو سلام کرتے تھے جنت میں بھی حضرت عائشہ کو آپؐ کی بیوی ہونے کی بشارت دی گئی ہے۔منافقوں نے آپ پر تہمت لگایا تو قرآن شریف میں آپؐ کو براءتہ نازل ہوئی۔خود حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ دس خصوصیات مجھ میں ایسی ہیں کہ کوئی دوسری بیوی ان میں شریک نہیں ۔ان سب باتوں کے باوجود اللہ کے خوف کا یہ حال تھا ۔کہ فرمایا کرتی تھیں کہ کاش میں درخت ہی ہو جاتی  کہ تسبیح کرتی رہتی اور کوئی آخرت کا مطالبہ مجھ سے نہ ہوتا ۔ کاش میں پتھر ہوتی۔ کاش میں مٹی کا ڈالا ہوتی ۔ کاش میں پیدا ہی نہ ہوتی کاش میں درخت کا پتا ہوتی۔ کاش میں کوئی گھاس ہوتی۔
    






کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں